یف پی سی سی آئی کا آسیان وفد کے اعزاز میں خصوصی اجلاس

HomeBusiness

یف پی سی سی آئی کا آسیان وفد کے اعزاز میں خصوصی اجلاس

تجارتی روابط کو فروغ دینے پر زور

my-portfolio

ایف پی سی سی آئی نے آسیان کے 10 ممالک سے آئے تجارتی وفد کی میزبانی کی، جس میں دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری، اور جوائنٹ وینچرز کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کے بعد B2B سیشن بھی منعقد ہوا جس میں مختلف صنعتی شعبوں سے تعلق رکھنے والے تاجروں نے شرکت کی۔

آپ کا دن کیسا گزرے گا؟ آج کچھ بڑا ہونے والا ہے!
ٹائیٹینک کی اصل ہیرو: ایک بلی جس نے سانحہ بھانپ لیا تھا
آپ کے ستارے آج کیا کہتے ہیں؟ دعاؤں کے ساتھ رہیں محفوظ!

کراچی: ایف پی سی سی آئی ہیڈ آفس کراچی میں پیر کے روز آسیان (ASEAN) کے 10 ممالک سے تعلق رکھنے والے تجارتی وفد کے اعزاز میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں دوطرفہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے، سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے اور ممکنہ جوائنٹ وینچرز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

45 رکنی اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت Goh Boon Kim نے کی، جبکہ ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) کے چیف ایگزیکٹو فیض احمد نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔ وفد میں انڈونیشیا، ملائیشیا، تھائی لینڈ، ویتنام، فلپائن، سنگاپور، برونائی، لاؤس، کمبوڈیا اور میانمار سے تعلق رکھنے والے تاجر شامل تھے۔ انڈونیشیا، ملائیشیا اور تھائی لینڈ کے قونصل جنرلز بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔

فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) کے صدر عاطف اکرام شیخ نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آسیان ممالک کی مشترکہ جی ڈی پی 3.6 ٹریلین ڈالر تک پہنچ چکی ہے، جو انہیں پاکستان کے لیے دنیا کی پانچویں بڑی معیشت اور اہم تجارتی پارٹنر بناتی ہے۔

اجلاس کے بعد ایک خصوصی کثیر شعبہ جاتی B2B سیشن کا انعقاد کیا گیا، جس میں پاکستانی صنعتکاروں کو اپنے آسیان ہم منصبوں کے ساتھ براہ راست ملاقات اور کاروباری مواقع تلاش کرنے کا موقع فراہم کیا گیا۔

ایف پی سی سی آئی کے سینیئر نائب صدر ثاقب فیاض مگوں نے بتایا کہ وفد میں ٹیکسٹائل، زراعت، چمڑا، فشریز، تعمیرات، آئی ٹی، فوڈ اینڈ بیوریجز، دستکاری، انرجی، الیکٹرانکس، صحت، زیورات اور دیگر شعبوں کے کاروباری شخصیات شامل تھیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور آسیان کے درمیان تجارتی تعلقات اپنی مکمل صلاحیت کے مطابق نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملائیشیا کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدہ (FTA) اور انڈونیشیا کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدہ (PTA) پہلے سے موجود ہیں، جبکہ تھائی لینڈ اور ویتنام کے ساتھ معاہدوں پر بات چیت جاری ہے۔

ریجنل چیئرمین و نائب صدر عبدالمہیمن خان نے دونوں خطوں کے درمیان باہمی اعتماد، تعاون اور ثقافتی تعلقات کو سراہا۔ جبکہ نائب صدر ایف پی سی سی آئی آصف انعام نے پاکستان کی افرادی قوت، محل وقوع اور سرمایہ کاری کے لیے دستیاب سہولیات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان آسیان سرمایہ کاروں کے لیے مشرق وسطیٰ، وسطی ایشیا اور چین کی مارکیٹس تک رسائی کے لیے ایک مثالی مقام بن سکتا ہے۔

COMMENTS

WORDPRESS: 0
DISQUS: