سندھ کے سرکاری ملازمین نے بجٹ 2025-26 مسترد کر دیا، 30 جون کو کراچی پریس کلب پر احتجاج کا اعلان

HomeEducation

سندھ کے سرکاری ملازمین نے بجٹ 2025-26 مسترد کر دیا، 30 جون کو کراچی پریس کلب پر احتجاج کا اعلان

my-portfolio

کراچی : سندھ کی محکمہ تعلیم اور دیگر سرکاری اداروں سے وابستہ ملازمین کی نمائندہ تنظیموں نے صوبائی بجٹ 2025-26 کو ملازمین دشمن، اساتذہ مخالف اور پاکست

ستاروں کی رہنمائی میں آپ کا دن اور ایک خاص پیغام!
معروف پاکستانی شیف ذاکر قریشی 58 برس کی عمر میں کراچی میں انتقال کر گئے
10 ways accessories can find you the love of your life

کراچی : سندھ کی محکمہ تعلیم اور دیگر سرکاری اداروں سے وابستہ ملازمین کی نمائندہ تنظیموں نے صوبائی بجٹ 2025-26 کو ملازمین دشمن، اساتذہ مخالف اور پاکستان پیپلز پارٹی (PPP) کی پالیسیوں کے خلاف قرار دیتے ہوئے اسے مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔ بدھ کے روز کراچی پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران ملازمین نے ایک نئی مشترکہ تنظیم سندھ ایمپلائز الائنس (SEA) کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے 30 جون کو احتجاجی مظاہرے اور وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنے کا اعلان کیا۔

تنخواہوں اور پنشن میں معمولی اضافہ ناقابل قبول

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گورنمنٹ سیکنڈری ٹیچرز ایسوسی ایشن (GSTA) سندھ کے صدر حاجی محمد اشرف خاصخیلی نے کہا کہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں معمولی اضافہ قابلِ قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت خود اس اضافہ کو ناکافی قرار دے چکی ہے۔ چوہدری منظور (صدر پی پی پی و مرکزی سیکریٹری اطلاعات) اور سینیٹ کی فنانس کمیٹی کے چیئرمین نے بھی وفاقی بجٹ میں ہونے والے اضافہ کو مسترد کیا ہے اور مزید اضافے کی سفارش کی ہے۔

سندھ میں دوہرا نظام، تنخواہوں میں شدید تفاوت

رہنماؤں نے الزام عائد کیا کہ سندھ میں دو طرح کے تنخواہی نظام رائج ہیں۔ ایک طرف سیکریٹریٹ، گورنر ہاؤس، وزیراعلیٰ ہاؤس، سندھ اسمبلی اور عدلیہ سے وابستہ ملازمین کو خصوصی الاؤنس، یوٹیلیٹی الاؤنس، ہیلتھ کارڈز اور دیگر مراعات دی جا رہی ہیں جبکہ عام سرکاری ملازمین کو محروم رکھا گیا ہے۔

پنجاب اور دیگر صوبے اپنے ملازمین کو ڈسپیئرٹی ریڈکشن الاؤنس (DRA) فراہم کر چکے ہیں لیکن سندھ کے ملازمین ابھی تک اس سہولت سے محروم ہیں، جو کہ سراسر زیادتی ہے۔

سندھ ایمپلائز الائنس کا قیام اور اہم مطالبات

پریس کانفرنس میں اعلان کیا گیا کہ سندھ کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی ملازمین تنظیموں نے مل کر سندھ ایمپلائز الائنس (SEA) قائم کر لیا ہے، جن میں شامل ہیں:

  • گورنمنٹ سیکنڈری ٹیچرز ایسوسی ایشن (GSTA)
  • آل سندھ پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن (PTA)
  • سندھ پروفیسرز اینڈ سبجیکٹ اسپیشلسٹ ایسوسی ایشن (SPSA)
  • گسٹ آفیسرز ایسوسی ایشن (GOAS)
  • سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن (SPLA)
  • آل پاکستان کلرکس ایسوسی ایشن (APCA)

اشرف خاصخیلی کو SEA کا چیئرمین منتخب کیا گیا ہے، جبکہ اقبال احمد پنوّر (GSTA) کو جنرل سیکریٹری مقرر کیا گیا ہے۔ دیگر اہم رہنماؤں میں غلام رسول مہر، سید اسرار احمد شاہ، عبدالرشید چانڈیو، منور عباس اور محمد اشرف بوزائی شامل ہیں۔

SEA کے اہم مطالبات:

  • تمام ملازمین کی تنخواہوں میں 70 فیصد اضافہ
  • 50 فیصد DRA الاؤنس کی فراہمی
  • برابر کی بنیاد پر گروپ انشورنس، پنشن اور دیگر سہولیات
  • یونیفارم سروس اسٹرکچر کا نفاذ

احتجاج کی کال – 30 جون کراچی پریس کلب اور وزیراعلیٰ ہاؤس

سندھ ایمپلائز الائنس نے حکومت سندھ کو 30 جون تک کا وقت دیا ہے۔ اگر مطالبات منظور نہ ہوئے تو کراچی پریس کلب پر بھرپور احتجاج کیا جائے گا، اور بعد ازاں وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر دھرنا دیا جائے گا جو مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا۔

سوشل میڈیا پر عوامی حمایت

پریس کانفرنس کے بعد سوشل میڈیا پر #SindhBudgetReject، #EqualPayForAll، #TeachersProtest جیسے ہیش ٹیگز ٹرینڈ کرنے لگے ہیں۔ عوام کی بڑی تعداد مہنگائی کے اس دور میں سرکاری ملازمین کے ساتھ اظہار یکجہتی کر رہی ہے۔


COMMENTS

WORDPRESS: 0
DISQUS: